پرویز ہود بھائی انتہائی جاہل ہیں۔ انسان دیگر جانداروں کی طرح خلیات سے بنے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ہر خلیے میں کرسومز کی صورت میں جنس تحریر ہوتی ہے۔ میں خود ڈاکٹر، سائنٹسٹ اور پیتھالوجسٹ ہوں اور امریکہ سے سرٹیفائڈ ہوں پرویز ہود بھائی بہت غلط بات کررہے ہیں۔ ہر مرد میں مردانگی کی جین ایکسپریس ہوتی ہیں۔ جنسی اعضا چیک کرکے ہر شخص جنس بتا سکتا ہے۔ بہت ہی کم لوگوں میں پیدائش کے وقت اعضا میں کچھ ابہام ہوتا ہے تو وہ بآسانی خلیات پر ٹیسٹ کرکے پتہ لگایا جاسکتا ہے–
آجکل کچھ لوگ جنمیں صیہونی اور ابلیسی چیلے آگے آگے ہیں وہ انسانوں میں ہم جنس پرستی اور دیگر غلط پریکٹسز عام کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں جسکی وجہ سے خاندان تباہ ہورہے ہیں، والدین پریشان ہیں اور ایڈز جیسی کئی بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔ انہی طرح کے لوگوں نے سائنس کا غلط مطلب نکال کر انسان کو بندر کی اولاد بنادیا– پرویز ہود بھائی کی اسلام دشمنی ڈان میں انکے اکثر شائع مضامین سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ مختصرا وہ بھی آج کے پڑھے لکھے ابو جہل ہیں دیگر کئی نام نہاد دانشوروں کی طرح