بسم اللہ الرحمن الرحیم
مندرجہ ذیل تبصرہ انصار عباسی صاحب کے ایک ویڈیو کے جواب میں تحریر کیا گیا تھا- اسے قارئین کرام کی دلچسپی کے لیے پیش کررہا ہوں
انصار عباسی صاحب آپ حق اور باطل کو گڈ مڈ کرکے سبکو برابر کردیتے ہیں- نیب پرویز مشرف نے بدنیتی سے بنائی تھی انصاف کے بنیادی ترین اصول کو پامال کرکے! انصاف کا بنیادی عالمی اور اسلامی اصول ہے “بندہ بے قصور ہے جب تک اسپر جرم ثابت نہ ہو- جرم ثابت کرنا الزام لگانے والے کی ذمہ داری ہے-“ یہ ہی رسول پاک ص کا بھی ارشاد گرامی ہے- نیب بہتان لگا کر بندے کو مہینوں سالوں اندر کرکے اسے اور اسکے خاندان کو سزا دیتی ہے- پھر کافی عرصے کے بعد عدالت انہیں شواہد نہ ہونے پر ضمانت دے دیتی ہے، تو انکا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ یہ ضمانت پر ہیں گویا کہ مجرم ہیں ، پھر کافی عرصہ لگ جاتا ہے انکو ثبوت نہ ہونے پر بری کرنے پر، پھر اعزاز احسن کہ دیتا ہے کہ یہ باجوہ رہا کروارہا ہے- پاکستانی عدالتوں کو چھوڑیں – انکا معیار ساری دنیا جانتی ہے
لندن کی عدالتوں میں کیا ہوا؟ شہزاد اکبر اور عمران نیازی نے شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا، برطانیہ نے فورا اس فیملی کے سارے اکاؤنٹس منجمد کرکے تفصیلی تحقیقات کیں، کوئی ثبوت نہیں ملا تو انہوں نے بہتان لگانے والوں پر 65 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ عائد کیا جو اصولا شہزاد اکبر اور عمران کو اپنی جیب سے ادا کرنا چاہئیے تھا لیکن نہیں ل، وہ انہوں نے عوام کے پیسوں سے سرکاری خزانے سے ادا کیا-
برطانوی عدالت اور حکومت نے ملک ریاض کی منی لانڈرنگ پکڑی ، پاکستان کو اربوں روہئیے واپس کئیے ، عوام کی بجائیے وہ ہیسے عمران نیازی اور پنکی پیرنی نے القادر ٹرسٹ کا ڈرامہ رجاکر ہڑپ کرلئیے-
اندھے پجاریوں کا مقبول ترین ٹی وی چینل اے آر وائی بہتانوں ہر برطانیہ میں بھاری جرمانہ ادا کرکے بعد بند کردیا گیا ہے-
اس حکومت نے نیب کے قوانین عین انصاف کے مطابق بدلے وگرنہ سابقہ قوانین کے مطابق عمران نیازی، پنکی پیرنی، فواد، پرویز خٹک، بزدار ، پرویز الہی اور مونس الہی وغیرہ سب سنگین الزامات پر جیل میں ہوتے- گویا قوانین بدلنے کا زیادہ فائدہ بھی عمرانی ٹولے ہی کو ہوا-
ہمارا مسلۂ یہ ہے کہ ہم سب ایک جیسے ہیں کا نعرہ لگا کر حق و باطل کو ملا دیتے ہیں یہودیوں کی طرح! نہ بیگناہوں کو جیلوں میں ڈالنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور نہ ہی اچھے کام کرنے والوں کی ہمت بڑھاتے ہیں-
شریف فیملی سرکاری دورے بھی اپنی جیب سے کرتی ہے! کتنے لوگوں نے اسے سراہا؟؟؟ شریف فیملی کے لوگ اور اسحق ڈار ایک پیسہ بھی تنخواہ نہیں لیتے ، کبھی آپ نے سراہا- مجھے کوئی عالم دین، کسی مذہبی جماعت کے لیڈرز بھی بتادیں جو ایسا کرتے ہیں-
جب تک ہم اچھوں کی قدر نہیں کریں گے اور ہر وقت بغض میں مبتلا رہیں گے ہم اسی طرح تباہ ہوتے رہیں گے- سچ کو سچ کہیں اور باطل و ظلم کی بھرپور مذمت کریں چاہے کوئی بھی کررہا ہو! وما علینا الا بلاغ