الو رات دن بنارہا ہے جو
جھوٹ ہر وقت بک رہا ہے جو
مذہب کا ٹچ دے رہا ہے جو
بہتان کا پہاڑ کھڑا کر رہا ہے جو
وہ ہی ہے کھپتان

گالم گلوچ کررہا ہے جو
خیرات زکات ہڑپ کر رہا ہے جو
پجاریوں کو برباد کررہا ہے جو
کوکین کا نشہ کررہا ہے جو
وہ ہی ہے کھپتان

مرغی، انڈے بانٹ رہا تھا جو
کٹے دیکر غربت حل کررہا تھا جو
بیگناہوں کو اندر کررہا تھا جو
محسنوں کو، سانپ ڈس رہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

فارن فنڈنگ کھا رہا تھا جو
دشمنوں کے کام آرہا تھا جو
توشہ خانہ کا صفایہ کررہا تھا جو
کرپشن گینگ سے صفایا کروارہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

بیساکھیوں پر چل رہا تھا جو
سازش کے ڈرامے رچا رہا تھا جو
ہر لمحہ بھیک مانگ رہا تھا جو
ہر لحظہ فنڈز ہضم کررہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

دہشت گردی کر رہا تھا جو
پولیس کو قتل کروا رہا تھا جو
درختوں کو آگ لگوا رہا تھا جو
گندی لڑکیوں کو نچوا رہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

ساری عمر زنا کاری کررہا تھا جو
بال ٹیمپرنگ ایجاد کررہا تھا جو
لڑکیوں کے پیسوں پر پل رہا تھا جو
جوا کھیل رہا تھا، بلف کررہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

بلیک میل کررہا تھا جو
بلیک میل ہو رہا تھا جو
یوٹرن ہر دم لے رہا تھا جو
دھاندلی کروارہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

چوری، ڈاکہ مار رہا تھا جو
چور چور کا شور پھر مچا رہا تھا جو
میریٹ کا قتل کر رہا تھا جو
قادیانی ہر جگہ لگا رہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

بال لگوا کر جوان بن رہا تھا جو
بوٹاکس سے جھریاں چھپا رہا تھا جو
فوج کے خلاف ٹرینڈ چلوارہا تھا جو
جوہری پروگرام ختم کروارہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

مسجد نبوی کی توہین کروا رہا تھا جو
ریاست مدینہ کا ابن ابئی بن رہا تھا جو
درختوں، جنگلات کو آگ لگوا رہا تھا جو
سی پیک کو بند کروا رہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان

ملک دیوالیہ کر رہا تھا جو
کمر مہنگائی سے توڑ رہا تھا جو
فساد ہر سو پھیلا کررہا تھا جو
فتنہ ہر جگہ بپا کر رہا تھا جو
وہ ہی ہے کھپتان






بے شرم و بے حیا، گردن اکڑا رہا ہےجو
غلامی کا طوق گردن میں لٹکا رہا ہے جو
گیدڑ شہر کی طرف دوڑ رہا ہے جو
لعنت ہر طرف سے کھا رہا ہے جو
وہ ہی ہے کھپتان