اصل مسلۂ یہ ہے کہ عمران نیازی پاکستان کو شام کی طرح کی ایک فسطائی اسٹیٹ بنانا چاہ رہا ہے جنرل فیض حمید کو آرمی چیف لگا کر– پھر جو شام کا حال ہورہا ہے وہ ہی خدانخواستہ پاکستان کا ہوگا– اس معاملے میں اسے اسرائیل، بھارت ، قادینیوں اور آغا خانیوں کا بھرپور تعاون حاصل ہے اور ہمارے اداروں میں انکی کٹھ پتلیوں کا بھی جو اہم عہدوں پر قابض ہیں– انکے پاس سرماییے کی بھی کوئی کمی نہیں ہے اور ہمارے ہاں بکنے والوں کی–
شام کی تباہی میں اسرائیلی کٹھ پتلی علویوں کے علاوہ صیہونی کنٹرولڈ ممالک روس، امریکہ، ایران، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کا بھی ہاتھ ہے- کچھ ممالک نقلی دوست کا کردار ادا کرکے تباہی پارہے ہیں تو کچھ حق کے لئیے اور ملک کے دفاع کے لئیے کھڑے ہونے والے مخلص مسلمانوں پر بم اور کیمیکلز بناکر – یہودیوں کا مشہور مقولہ ہے دوست بھی ہمارے اور دشمن بھی- یہ دشمن درحقیقت اندر سے ملے ہوتے ہیں اور محض نورا کشتی لڑ رہے ہوتے ہیں مثلاً ایران اور نام نہاد حزب اللہ
ڈبہ پیر کی طرح دھمکیوں، بھڑکوں اور دہشت گردی سے متاثر ہوکر بہت سے جذباتی لوگ اسکے دام میں ہھنس چکے ہیں– یہ دجال اصغر کی واضح نشانی ہے – پچھلی مرتبہ عبوری حکومت نے ہی زبردست دھاندلی کروائی تھی اور اسکے سارے لوگ نیازی کے ہی تھے
ان لوگوں نے پولیس اور انتظامیہ میں نیازی کی مدد کے لئیے حسب ضرورت بندے لگائیے اور تبدیلیاں کیں