کیپٹن کرنل شیر خان اور حوالدار لالک جان کو دیگر ہزاروں بہادر فوجیوں کے ساتھ مشرف نے کارگل میں شہید جروایا، انہیں فضائی دفاع نہیں دیا گیا جبکہ بھارت کے ہوائی جہاز انپر بم برسا رہے تھے، انکو کھانا اور وافر اسلحہ بھی نہیں دیا گیا– جب بے تحاشا نقصان ہوا تو نواز شریف کے پاوں پڑا اور انہیں چھوڑنے ائر پورٹ آیا–
نواز شریف نے سعودی عربیہ سے کنٹیکٹ کیا اور اس نے کلنٹن سے– کلنٹن نے بیان دیا کہ امریکہ مسلئہ کشمیر کے حل میں مدد دیگا اسکے بعد نواز شریف امریکہ گئیے اور یوں جنگ رکی اور مزید نقصان سے بچنا ممکن ہوا– مشرف کرنل شیر خان اور لالک جان کی نعشیں تک بھارت سے وصول نہیں کررہا تھا یہ کہ کر کہ حملہ پاکستان فوج نے نہیں بلکہ مجاہدین نے کیا ہے جب بھارتیوں نے دونوں کے ملٹری کارڈ دکھائیے تو مجبوراً وصول کرنا پڑیں– بھارتیوں نے بھی انکی بے مثل بہادری کی تعریف کی تو خفت مٹانے کے لئیے انہیں نشان حیدر دیا– ملٹری کو اس بات پر بھی مشرف کا کورٹ مارشل کرنا چاہئیے تھا لیکن خود اندازہ لگالیں کہ فیصلے کون اور کہاں ہوتے ہیں– مشرف کو پھانسی کی سزا سے نیازی نے بچایا اور اب ادارے اسے “وقار” سے لانے کی بات کررہے ہیں
