تمام پارٹی وابستگی سے بالا ہو کر عوام کو سمجھنا چاہئیے کہ جسطرح شام پر اسرائیل نے علوی مسلط کرکے اسے کھنڈرات میں تبدیل کیا اور بے شمار مسلمانوں کو قتل و زخمی و بے گھر کیا ہے دشمنوں کا یہ ہی منصوبہ پاکستان پر قادیانیوں کو مسلط کرکے ہے! کئی قادیانیوں کو پہلے ہی اداروں پر مسلط کیا جا چکا ہے
پاکستان کے کئی آرمی چیف قادیانی رہے ہیں۔، اسکے علاوہ بسا اوقات نیول چیف اور فضائیہ کے سربراہان بھی- یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایک مذہبی کلٹ جو آبادی کا اعشاریہ صفر، صفر، صفر ایک فیصد بھی نہیں آخر کسطرح پاکستان کے اہم اداروں اور بالخصوص افواج پاکستان ، عدلیہ اور بیوروکریسی پر قابض ہو کر ملک کی جڑیں کھوکھلی کرتے ہیں، ملک دو لخت کرتے ہیں اور کشمیر بھارت کو بیچ دیتے ہیں
اس سوال کے جواب کے لیے ہمیں ذرا تاریخ کے اوراق پلٹنے ہونگے- انگریز یہودیوں نے چاندی یا سونے کی طشتری میں رکھ کر پاکستان کو “آزادی” نہیں دی تھی- انہیں اس معاملے سخت اسلام دشمن پنڈت نہرو کی بھی حمائت حاصل تھی- یہود و ہنود کے مشترکہ مفاد میں تھا کہ پاکستان انتہائی لنگڑا اور لولہ بنے – انگریز یہودیوں کو ہندوں سے کوئی مسلۂ نہیں تھا کیونکہ دونوں میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں مثلاً اسلام دشمنی، نسلی عصبیت، دہشت گردی، تکبر، سود خوری اور گائے کی پرستش یا بیجا محبت
انگریز یہودیوں اور بالخصوص صیہونیوں یعنی نسل پرست یہودیوں کو اگر خطرہ تھا تو صرف مسلمانوں سے کیونکہ قرآن مجید اور اسوہ رسول اللہ ص مسلمانوں میں باطل کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور اس سے ٹکرانے کا جذبہ و جرات اور عقل سلیم عطا کرتے ہیں جس سے مٹھی بھر افغان مجاہدین برطانیہ، روس اور امریکہ جیسی سپر پاورز کو انکے ساتھیوں سمیت شکست دے سکتے ہیذن
لہذا انگریزوں نے ایک منافق چرب زبان انتہائی لالچی مرزا غلام احمد کو ایک جھوٹے نبی کو قادیان میں کھڑا کردیا- اور پھر اسکی جماعت یا مذہبی کلٹ میں شامل کرنے لئیے لوگوں کے دین و ایمان کو خریدنا شروع کردیا – گورنمنٹ کالج لاہور کا انگریز پرنسپل قادیانی سر ظفراللہ کو نادر و یتیم لڑکوں کے نام دیتا تھا جو پھر انگریزوں سے پیسے لے کر ان لڑکوں کو دے کر آہستہ آہستہ انہیں قادیانی بناتا تھا- اسی ضمن میں عمران نیازی کے پرنانا منشی گوہر علی اور نانا احمد حسن نے اپنا ایمان فروخت کیا اور مراعات حاصل کیں – احمد حسن نے جالندھر کی بستی بابا خیل میں قادیانیوں کی پہلی عبادتگاہ بنائی
اب اسکے نواسے عمران نیازی نے قادیان- ناروال راہداری لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر کرتار پور راہداری کے نام سے بنائی اور پھر پاکستانی ویزے کی شرط بھی ختم کردی – سکھ تو ہمیشہ واہگہ کے راستے پاکستان آتے رہے ہیں اور تمام پاکستانیحکومتیں انکو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرتی رہی ہیں لہذا انہیں کرتار ہور جو قادیان سے صرف 25 میل ہے، راہداری کی کوئی ضرورت نہیں تھی-
انگیزز صیئونیوں نے فضایئہ میں مسلمانوں پر مکمل پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن قادیانیوں کو کھلی اجازت تھی لہذا پاکستان بنتے وقت پاک فضایئہ میں سارے قادیانی تھے سؤائیے ایک آدھ کے جو قادیانی ہونے کا جعلی سرٹیفیکٹ دے کر داخل ہوئے مثلاً ائر مارشل نور خان
ان قادیانیوں نے مزید قادیانیوں کو بھرا- پھر انہیں غدار و بدکردار بیروت کریٹس مثلاً سکندر مرزا وغیرہ میسر ہوگئیے جو انگریز صیہونیوں کے غلام تھے – انہوں نے قادیانیوں سے ملکر ملک میں قادیانیت کی جڑیں مظبوط کیں- ایوب خان کی کابینہ میں بھی کئی قادیانی وزراء تھے- ایم ایم احمد ایوب اور یحیی کے زمانے میں سفید و سیاہ کا مالک تھا- قادینیوں نے گرداس پور بھارت کو دے کر کشمیر پر قبضے کی راہ ہموار کی-
قادیانیوں نے کبھی پاکستان دل سے تسلیم نہیں کیا- وہ اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں- مودی کے حالیہ دورہ اسرائیل میں بھارت میں مقیم قادینیوں نے مودی کو برملا کہا کہ آپ تو جانتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں – قادیانی اسرائیلی آرمی میں ہیں- افریقہ میں اسرائیل اسلام کی تبلیغ کی شدید مخالفت کرتے ہیں جبکہ قادیانیت کی تبلیغ کی مدد کرتے ہیں- یہ ہی حال ڈنمارک، جرمنی کے سفارت خانوں کا بھی ہے
پاکستان کو معاشی دیوالیہ کرکے اسکے جوہری پروگرام کو ختم کرکے پاکستان کو بھارت کے رحم و کرم پر ڈالنے کا قادیانی منصوبہ ہے جسکے لئیے وہ قادیانی النسل نیازی کو استعمال کررہے ہیں اور اداروں میں خفیہ قادیانیوں اور انکے ہمنؤاوں کو بھی
پاکستان پر قادیانیوں کے قبضے میں نہ صرف مقامی قادیانیوں کی بے ایمانیاں شامل ہیں بلکہ اس میں انکے بین الاقوامی سرپرستوں کا بھی ہورا ہاتھ ہے جو امریکہ، تمام مغربی ممالک اور روس ہر قابض ہیں-یوکرین جنگ سے ذرا پہلے نیازی کے روس کا دورہ اور پھر امریکہ دشمنی کا راگ الاپنا بھی آدی منصوبے کا حصہ ہے-اسوقت قادیانیوں کا منصوبہ شام کی طرح اپاکسران کو کھنڈرات میں تبدیل کرکے اس پر حکومت کرنا ہے- ظاہر ہے اس منصوبے کے ہیچھے صیئہونی اور براہمن کھڑے ہیں
اس سب کا حل؟ اس مصیبت اور آفت کا ایک ہی حل ہے اور وہ یہ ہے کہ قوم مل کر قرآن مجید مظبوطی سے تھام کے- والدین روزانہ قرآن مجید بچوں کو پڑہائیں ترجمے اور سوچ سمجھ کر عمل کی نیت سے- قرآن مجید وہ عصائے موسی ہے جسکے سامنے سارے فرعونی جادوئی سانپ بالکل غائب ہوجائینگیے انشاء اللہ – اللہ کی رحمت سے قطعا مایوس نہ ہوں – آج ہی سے قرآن مجید تھام لیں تاکہ اد دجالی فتنے سے بچ سکیں








