قرانی عربی قران مجید سے

سبق : 21

سورہ البقرہ دوسرا رکوع، 

آئت –  ۔ 14

اعوز باللہ من الشیطن الرجیم 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

واذا لقوالذین آمنو قالوآمنا و اذا خلوالی شیطینھم قالوانا معکم .  انمانحن مستھزون۔

و : اور 

اذا : جب 

لقو : ملاقات کرتے ہیں 

آمنو : جوایمان لایئے 

قالو : انہوں نےکہا،وہ کہتے ہیں 

(آمنا: ہم ایمان لایئے۔ (امن : ایمان) 

خلو : (اورجب) وہ خلوت میں ہوتےہیں

الی : کیطرف 

(شیطنھم : انکے شیطانوں (نکی خفیہ میٹنگ میں)

ان : بےشک 

(معکم : مع + کم، مع (ساتھ)، کم (تم لوگ)

انما: اسکےسواء نہیں کہ 

نحن : ہم 

مستھزون : م : والے،استھزی : مذاق،ون : جمع کےلیئے۔( ہم مذاق کررہے تھے)

و اذا لقوالذین آمنو قالوآمنا واذاخلوالی شیطینھم قالوانامعکم .  انما نحن مستھزون۔اورجب وہ اہل ایمان سےملتےہیں توکہتے ہیں کہ ہم بھی ایمان لایئے ہیں اورجب وہ اپنےشیطانی دوستوں سےملتے ہیں توکہتےہیں کہ درحقیت ہم توتمھارےساتھ ہیں،اہل ایمان سے توہم محض مذاق کررہے تھے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خلاصہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔منافق کی پہلی نشانی جھوٹ بو لنا او ردھوکہ دینا ہے۔وہ اپنے آپکواسمارٹ سمجھتےہیں لیکن درحقیقت وہ اپنےآپکوہی دھوکہ دے رہےہوتےہیں لیکن وہ سمجھتےنہیں۔انکےدل میں نفاق کامرض ہوتا ہےجسےاللہ مزید بڑہا دیتا ہے۔انکےایمان کےجھوٹےدعوےکی بناء پرانہیں دردناک یعنی شدید عذاب دیا جایئےگا۔ 

۔منافق کی دوسری نشانی یہ ہےکہ وہ معاشرےمیں بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔ یہ بگاڑ یا فساد مالی،اخلاقی یا عقیدےکا ہوسکتا ہےلیکن وہ دعوی یہ ہی کرتےہیں کہ ہم تواصلاح کرنےوالےہیں۔کٹرمنافقوں کوخیر کےکاموں کی توفیق ہی نہیں ہوتی ہے۔اگربظاہر وہ کوئی نیکی کا کام بھی کررہےہوں تواسمیں بھی ٹیرھ ہوتی ہے۔ 

۔منافق کی تیسری نشانی انکا دوغلاپن،اہل ایمان کے سامنے وہ ایمان کادعوی کرتے ہیں اوراپنےشیطان دوستوں کےساتھ خلوت میں انکویقین دلاتےہیں کہ وہ درحقیقت انکےساتھ ہیں؛وہ اہل ایمان کوتومحض الوبنارہےتھے۔انکےساتھ مذاق کررہےتھے۔

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s