اعوز باللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ومن الناس من یقول آمناباللہ وبالیوم الآخرہ وما ہم بمؤومنين . یخادعون اللہ والذین آمنو۔وما یخدون الاانفسھم وما یشعرون۔فیقلوبھممرض۔فزادھماللہمرضاولھمعذابالیمبماکانویکذبون۔
(و (اور) من (سے) الناس ( عوام ) : اورانسانوں میں سےہیں ( کچھ لوگ
من یقول :: من پر زبر : جو، ی: وہ،قول : کہتےہیں۔
آمنا ( ہم ایمان لاتےہیں ) باللہ (اللہ پر) و (اور) بالیوما لآخرہ: یوم آخرت پر
و (اور ) ،ما (نہیں)،ہم (وہ لوگ) ،بمؤمنين : (امن :ایمان) ایمانوالے۔نوٹ “ب “( حرف جر کی وجہ سےمومنون مومنین ہوگیا )
یخادعون (وہ دھوکہ دیتےہیں ) اللہ (اللہ کو ) والذین آمنو : اورانہیں جوایمان لایئےہیں۔
ومایخدون الاانفسھم ومایشعرون : اور نہیں وہ دھوکہ دیتےمگراپنےآپکواورنہیں ہےانہیں اسکا شعور
فی (میں) قلوبھم (انکےدل) ،مرض (مرض،بیماری) : انکےدلوں میں ہےمرض
فزادھم اللہ مرضا : ف : (پس،پھر ) پس زیادہ کردیا اللہ نےانکا مرض
ولھم عذاب الیم : اورانکےلیئےہےدردناک عذاب۔الیم ”الم“ سے ہےجیسےاردومیں المناک ،الم : درد ”یم“ زیادہ کے لیئے۔ (بہت درد والا، دردناک)
وہ جھوٹ بولتےرہتے بما ( ب : ساتھ، ما : (جو ) کانو (کان: ہےیا تھا،کانو تھے) یکذبون یہ (وہ) ، کذب :جھوٹ :
اس لیئےکہ وہ جھوٹ بولتےرہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خلاصہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔
سورہ البقرہ کا دوسرا رکوع پورا منافقین کےبارےمیں ہے ۔ دیگربہت اہم حقایق سےپہلےمنافقین کےبارےمیں شروع ہی میں اتنی تفصیل کیوں دی گئی! یہ ظاہرکرتاہےکہ منافقین کو پہچاننا کتنااہم ہے تاکہ ہم ان سےدھوکہ نہ کھائیں اوریہ بھی کہ خود ہمارےاندر نفاق کامرض پیدا نہ ہوجایئے۔مسلم معاشرےکوسب سےزیادہ نقصان منافقین نےہی پہنچایاہےمثلامیرجعفراورمیرصادق نے۔۔قران مجیدمیں اللہ نےہمیں انسےجہادکرنےاورانکےخلاف سختی کرنےکاواضح حکم دیاہے۔اگرمنافقین کوپہچانیں گےہی نہیں توانکےخلاف جہاد کس ےکرینگےاورانکےخلاف اپنےاندرسختی کیسےپیداکرینگے؟
منافق کی پہلی نشانی جھوٹ بولنااوردھوکہ دینا ہے۔وہاپنےآپکواسمارٹسمجھتےہیںلیکندرحق یقتوہاپنےآپکوہیدھوکہدےرہےہوتےہیںلیکنوہسمجھتےنہیں۔انکےایمانکےجھوٹےدعوےکیبناءپرانہیںدردناکیعنیشدیدعذابدیاجایئےگا۔
قران مجیدکوسوچ سمجھ کرپڑہنے،عمل کرنےاوردوسروں تک پہنچانےسےہم اپنےمعاشرےکومنافقین کےشرسےمحف ظرکھپائیںگے۔منافقینکیمزیدصفاتآگےآرہیہیں۔